چلتے پھرتے لوگ جن کو حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے جنتی قرار دیا
سبحان اللہ صحابہ کرام رضوان اللہ اجمعین کا شمار ان ہستیوں میں ہوتا ہے جنہوں نے قرآن کو سینوں میں جذب کیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت کو اوڑھ کر پوری دنیا میںاسلام کا پیغام لے کر پہنچ گئے۔ ان کے اخلاص کے بدولت قرآن میں ہی اللہ نے اپنی رضا کا اعلان ان الفاظ میںفرمایا کہ اللہ ان سے راضی ہے اور وہ اللہ سے راضی ہوئے۔
بہت سے ایسے صحابہ کرام ہے جن کو اللہ کے پیارے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے دنیا میں ہی جنت کی بشارت دی۔ لیکن آج آپ ان چار خآص صفات کے لوگوںکے بارے میںبتاتے ہیں جنہوں نے ایمان کے حالت میں ان صفات کو اپنایا تو وہ جنتی ہوگا۔ حضور پاک صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد پاک ہے، اے عمر رضی اللہ عنہہ اگر مجھے لوگوں کے سست ہوجانے کا ڈر نہ ہو تو میں تمہیں یہ بات کہوں کہ اس خبر کو جا کر گلی بازاروں میں بتا دو۔ اور 4 اشخاص کے جنت میں جانے کی گواہی دے دو کہ انہیں جنت میں جانے سے کوئی شے نہیں روک سکتی۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہہ نے عرض کی کہ حضور کون کون؟ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا (مفہوم) ایک وہ عورت جس نے اپنی تمام محبتیں اپنے شوہر پر نچھاور کردیں۔ اور وہ اس حال میں مری کہ اس کا خاوند اس سے راضی تھا، جنت میں جانے سے اس کو کوئی شے نہیں روک سکتی۔ دوسرا وہ شخص جس کے بچے زیادہ ہوں، ذرائع آمدنی تھوڑے ہوں۔ لیکن اس نے اپنے بچوں کے پیٹ میں کبھی حرام کا لقمہ نہیں جانے دیا ہو، قیامت کے دن اس کو بھی جنت میں جانے سے کوئی شے نہیں روک سکتی۔ تیسرا وہ شخص جو اپنے والدین کے ساتھ حسن سلوک کرے اور اس کے والدین اس پر خوش ہوں اور اس پر راضی ہوجائیں۔ اور چوتھا وہ شخص جس نے ایسی سچی توبہ کی کہ گناہوں کی طرف پلٹنا اس کے لئے اتنا مشکل تھا جس طرح جانور کے تھن سے نکلا ہوا دودھ واپس نہیں جاسکتا۔ یہ ہے وہ لوگ جن کو جنتی کہا گیا ہے اس لئے اگر کسی نے اس حدیث کا مصدا ق بننا ہے تو ذکر کردہ صفات اپنا لیں اور اس پر عمل کریں ان شاء اللہ اس کا ٹھکانہ جنت میں ہو گا۔