افغان طالبان نے بغیر کسی تربیت کے امریکا کا یوایچ 60 بلیک ہاک ہیلی کاپٹر اڑا دیا۔
قارئین یہاں آپ کو انتہائی اہم اور شا كنگ نیوز سے آگاہ کریں جس میں افغان طالبان نے بغیر کسی تربیت کے امریکا کا جدید ترین یوایچ 60 بلیک ہاک ہیلی کاپٹراڑا کر سب کو حیران کر دیا، ویڈیو وائرل ہونے کے بعد پورے بھارت میں سوگ کا سماں ہے۔
امریکی فوج کا طالبان کے پاس ہیلی کاپٹر اڑانے کی صلاحیت نہ ہونے کا دعوی بھی غلط ثابت ہو گیا ہے۔ تفصلات کے مطابق طالبان نے امریکی یوایچ 60 بلیک ہاک ہیلی کاپٹر کی پرواز کرکے دنیا کو حیران کردیا،پرواز کی ویڈیو تیزی سے سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی۔
بہت سے لوگ یہ سوال اٹھا رھے تھے کہ افغانستان میں طالبان کے پاس اب امریکی جنگی طیارے اور گاڑیاں تو آگئیں لیکن کیا وہ انہیں استعمال کر سکتے ہیں؟
اس ویڈیو نے دنیا کو یہ پیغام دیا ہے کہ اب طالبان کوئی گنوار سپاہیوں کا گروہ نہیں جو ٹوٹے پھوٹے پک اپ ٹرکوں پر کلاشنکوف اور رائفلیں لے کر گھوم رہے ہوں۔
ویڈیو نے دنیا کو ورطہ حیرت میں ڈال دیاہے کہ طالبان کے پاس تربیت یافتہ افرادی قوت ہے جو جدید ہتھیاروں اور جنگی سازوسامان کے استعمال سے بخوبی آشنا ہیں ۔ دوسری طرف افغانستان سے امریکا کے انخلاء کی وجہ سے افغان طالبان کے ہاتھ
اربوں ڈالرز کا مال غنیمت آنے کا انکشاف ہوا ہے ، اس حوالے سے امریکی ری پبلکن کانگریس کے رکن جم بینکس نے اہم انکشافات کرتے ہوئے صدر جوبائیڈن کی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بھی بنایا ،
جم بینکس کے مطابق افغانستان سے انخلاء کے فیصلے کی وجہ سے 85 ارب ڈالرز مالیت کا امریکی فوجی ساز و سامان افغان طالبان کے ہاتھ لگ گیا ہے ، امریکی فوج کی جانب سے افغانستان میں جو فوجی ساز و سامان چھوڑا گیا ہے
اس میں 75 ہزار گاڑیاں، 200 ہوائی جہاز، ہیلی کاپٹر اور 6 لاکھ چھوٹے اور ہلکے ہتھیار شامل ہیں۔کانگریس کے رکن کے مطابق افغان طالبان کے پاس اب دنیا کے 85 فیصد ممالک سے زیادہ بلیک ہاک جنگی ہیلی کاپٹر موجود ہیں ،
اس کے علاوہ بھی جدید ترین جنگی ہتھیار اور آلات افغان طالبان کے ہاتھ لگ چکے ہیں ، اندھیرے میں دیکھنے والے چشمے، دیگر جدید آلات کے علاوہ ایسے لوگوں کابائیومیٹرک ڈیٹا بھی طالبان کے ہاتھوں میں چلا گیا ہے جو امریکا کیساتھ کام کرتے رہے ہیں۔
جم بینکس نے امریکی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ جوبائیڈن حکومت کی نااہلی کی وجہ سے ہی اربوں ڈالرز کے ہتھیار اور جدید آلات افغان طالبان کے ہاتھ میں چلے گئے،
جب کہ امریکی حکومت یہ تمام ساز و سامان افغانستان سے واپس لانے کا کوئی ارادہ بھی نہیں رکھتی ، اگر مستقبل میں افغانستان میں موجود فوجی ساز و سامان امریکا کیخلاف استعمال ہوا تو اس کی ذمے جوبائیڈن حکومت ہو گی