آسٹریلوی صحافی ہوں اسکا مطلب یہ نہیں کہ ۔۔ جانیے خاتون صحافی نے اپنے کھلاڑیوں کو چھوڑ کر بابر اعظم ہی کی تعریف کیوں کی؟
کراچی میں کھیلے جانے والے دوسرے ٹیسٹ میں بابر اعظم نے 196 رنز کی بہترین بلے بازی کی جس کی وجہ سے راتوں رات یہ پہلے سے زیادہ مقبول ہو گئے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ابھی آسٹریلوی صحافی نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ آسٹریلوی صحافی ہیں تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ میں آسٹریلیا کی حمایت کروں۔
میں در حقیقت معیاری کرکٹ کی حمایت کرتی ہوں اور خوش قسمتی سے کراچی میں مجھے بہت کچھ دیکھنے کو ملا ۔ یہی نہیں خوص طور پر بابر کو اس کے ہوم گراؤنڈ میں کھیلتے ہوئے دیکھ کر بہت اچھا لگا ۔ صرف بابر ہی نہیں بلکہ عبد اللہ شفیق کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے جس طرح ذہنی دباؤ کنٹرول کیا ، بہت ہی متاثر کن تھا۔
مجموعی طور پر، یہ ان دونوں بلے بازوں کی طرف سے ایک غیر معمولی تبدیلی تھی اور بالآخر، انہوں نے آسٹریلیا سے پورا کھیل چھین لیا، صحافی میلنڈا فیرل آسٹریلیا کی کارکردگی کے بارے میں کہا کہ آسٹریلیا نے میچ کے آخر میں کچھ کیچز چھوڑدیے، لیکن جیسا کہ آپ جانتے ہیں، کرکٹ میں ایسا ہوتا ہے۔
اس کے علاوہ اس عزم کا بھی اظہار کیا کہ انہیں یقین ہے کہ بھارت لاہور ٹیسٹ بھی اسی طرح سنسنی خیز ثابت ہو گا، اور میں یہاں کراچی والوں کی مہمان نواز ی کا شکریہ بھی ادا کرتی ہوں، اب جلد ہی اس شہر میں دوبارہ واپس بھی آؤں گی۔