بولنا آتا نہیں مگر 2 ڈاکٹر کی ڈگریاں حاصل کر لیں ۔۔ یہ 22 ماہ کا معصوم پاکستانی بچہ کون ہے؟

ڈاکٹر بننے کیلئے انسان کو کئی سال لگ جاتے ہیں مگر ایک ایسا 22 ماہ کا پاکستانی بچہ بھی ہے جس کے پاس2 ڈاکٹر کی ڈگریاں ہیں اور پوری دنیا میں اسے لوگ اب ڈاکٹر کے ڈاکٹر محمد ایاد نام سے ہی جانتے ہیں۔

اس نے 14 ماہ کی عمر میں دنیا بھر میں ہونے والا ذہانت کا پہلا مقابلہ جیتا اور اب اس طرح کے یہ کئی مقابلے جیت چکا ہے۔

اسے ڈاکٹر کی ڈگریاں اعزازی طور پر دی گئی ہیں کیونکہ اپنی عمر کے حساب سے یہ بچہ انتہائی ذہین ہے۔ اسی طرح کے بچوں کیلئے کچھ یونیورسٹیاں موجود ہیں جو ذہانت کے مقابلے منعقد کرواتی ہیں۔

اسے جو تصویر دیکھاؤ یہ فوراََ پہچان جاتا ہے اور ہر چیز کا نام بھی بتاتا ہے جیساکہ ابھی تک یہ تمام ممالک کے نام، فوجیوں کے نام، پاکستان کے دوست ممالک کون کون ہیں انکے جھنڈوں کے رنگ کون سے با آسانی پہچان جاتا ہے؟

اس کے علاوہ پاکستان نے کون کون سے میزائل بنا لیے ہیں اور تو اور مشکل سے مشکل انسانی جسم کی ہڈیوں کے انگریزی زبان میں نام بھی بتاتا ہے۔

اس بچے کے بارے میں جتنا کہیں اتنا کم ہے، اس کی والدہ کا کہنا ہے کہ اس کے اور بہن بھائی بھی ہیں تو جب انہیں پڑھانے کیلئے بیٹھا کرتی تھی تو یہ بھی ساتھ بیٹھتا تھا یوں خود سب سیکھا، بس یہ اللہ پاک کا کرم ہے۔

ہاں اب اس بچے پر ہم گھر والے زیادہ توجہ دیتے ہیں۔ مزید یہ کہ اب تو پڑوسی ملک بھارت ہو یا کوئی انگریز ملک سب اسے ڈاکٹر کے نام سے جانتے ہیں۔ اس وقت ڈاکٹر محمد ایاد کے پاس گھر میں 10 سے اعزازت موجود ہیں اور تقریباََ 7 ایوارڈز ابھی ملنا باقی ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں