جب او آئی سی کا اجلاس جاری تھا، تو 5 مسلم ممالک بھارت چلے گئے .. طالبان نے پاکستان کا ساتھ کس طرح دیا؟
افغانستان کی موجودہ صورتحال پر پاکستان میں کابل سے متعلق ایک اجلاس ہوا جس نے دنیا بھر کی توجہ حاصل کی۔ اس اجلاس میں او آئی سی کے بیشتر رکن ممالک کی جانب سے شرکت کی گئی تھی مگر کچھ مسلمان ممالک ایسے تھے جو اسلام آباد آنے کے بجائے نئی دلی کو چلے گئے۔
ہماری ویب ڈاٹ کام کی اس خبر میں آپ کو 5 ایسے ممالک کے بارے میں بتاییں گے جو مسلم امہ کے انتہائی اہم اجلاس کے دوران بھارت میں ہونے والے ایک معمولی ڈائیلوگ میں شریک تھے۔
اتوار کے روز جب اسلام آباد میں افغانستان کی صورتحال پر 57 مسلم ممالک کی تنظیم او آئی سی کا اجلاس ہو رہا تھا، عین اسی وقت بھارت کے دارلحکومت نئی دلی میں بھی کابل کی صورتحال پر ایک معمولی ڈائیلوگ رکھا گیا تھا۔
پاکستان میں بین الاقوامی توجہ حاصل کرنے والے اس اجلاس میں رکن ممالک میں سے 20 وزرائے خارجہ، 10 نائب وزرائے خارجہ اور وزیر مملکت کی جانب سے شرکت کی گئی۔
اس اجلاس کی اہمیت اس لیے بھی بڑھ گئی کیونکہ اقوام متحدہ، عالمی مالیاتی اداروں، علاقائی اور بین الاقوامی تنظیموں، جاپان، جرمنی اور دیگر نان او آئی سی ممالک کے نمائندگان نے شرکت کی۔
دوسری جانب نئی دلی میں ہونے والے ڈائیلوگ میں 5 سینٹرل ایشیائی مالک ازبکستان، تاجکستان، کرغستان، ترکمانستان اور قزقستان کے وزرائے خارجہ نئی دلی پہنچے ہوئے تھے، جبکہ اسلام آباد میں ان ممالک کے نمائندگان نے شرکت کی۔
بھارتی ڈائیلوگ اسلام آباد کو جواب:
یہ کہا جا رہا ہے کہ نئی دلی نے افغانستان کی صورتحال پر اسلام آباد کو جواب دیا ہے کہ وہ کسی صورت افغانستان کو نہیں چھوڑنا چاہتا ہے۔ مگر اس ڈائیلوگ کی اہمیت اسی وقت ٹوٹ گئی جب اجلاس میں افغانستان کی صورتحال کے ایک اہم سائیڈ افغان طالبان نے اس ڈائیلوگ کو اہمیت نہیں دی۔
جبکہ افغان طالبان کی حکومت کے وزیر خارجہ پاکستان میں موجود تھے۔