زندگی میں اگر ما یوس اور دُکھی ہو تو؟ صرف دو چیزیں کرو؟ اِن شاء اللہ زندگی بدل جا ئے گی


رشتے اور راستے تب ختم ہو نا شروع ہو جا تے ہیں جب پاؤں نہیں دل تھک جا تے ہیں! اگر پنسل بن کر کسی کی خوشیاں نہیں لکھ سکتے تو کوشش کرو کہ ربر بن کر کسی کے غم مٹا دو! زندگی اتنی مصروف کر لو۔ کہ دوسروں کے عیب دیکھنے کا وقت ہی نہ ملے! زندگی جب کچھ دیتی ہے تو احسان نہیں کر تی اور جب لیتی ہے تو لحاظ نہیں کر تی۔ جس طرح گھڑی کی سوئی آ گے پیچھے کرنے سے وقت نہیں بد لتا۔

اسی طرح گردن اونچی یا نیچی کرنے سے انسان کی اوقات میں کوئی فرق نہیں آتا ! تعلق برقرار رکھنا ہو تو اچھائی بیان کر تے رہو تعلق ختم کر نا ہو تو سچائی بیان کر دو! ہر انسان کا دل برا اور بے وفا نہیں ہو تا بجھ جا تا ہے دیا تیل کی کمی سے ہر بار قصور ہواؤں کا نہیں ہو تا! لکھنے والے نے کیا خوب لکھا زندگی جب مایوس ہو تی ہے

تبھی محسوس ہو تی ہے ! زندگی نے ایک چیز ضرور سکھائی ہے ایک اپنے میں خوش رہنا اور دوسروں سے کوئی اُمید مت رکھنا۔ زبان سے معاف کرنے میں وقت نہیں لگتا دل سے معاف کرنے میں عمر یں گزر جا تی

اپنا تبصرہ بھیجیں