سعودی عرب میں کنواری لڑکیوں میں تعداد میں اضافہ کیوں ہورہا ہے حیرت انگیز وجہ جانیں
ریاض:سعودی عرب کے جنرل ادارہ شماریات کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں پہلی بار یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ مملکت میں 20 سال سے کم عمر کی شادی شدہ خواتین کی کل تعداد 35 فی صد ہے۔ دوسرے الفاظ میں 100 سعودی خواتین میں 35 کی عمریں 20 سال سے کم ہیں۔العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق سعودی عرب میں مردوں میں پہلی شادی کی اوسط عمر 26.3 سال اور خواتین میں پہلی شادی کی اوسط عمر 21.8 سال ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سعودی عرب میں مختلف عمر کے مردو زن کی شادی کی شرح نمایاں فرق پایا جاتا ہے۔ خواتین اور مردوں کی پہلی شادی کی عمر میں دونوں طبقات کے تناسب میں فرق ہے۔جس طرح 35 فی صد خواتین کی شادی 20 سال کی عمر سے پہلے ہوجاتی ہے۔ اسی طرح مردوں میں پہلی شادی پچیس سال کی عمر کے لگ بھگ کی جاتی ہے۔ 25 سے 29 سال کی عمر کی خواتین میں شادی کی شرح 26.1 فی صد،30 سے 34 سال کی عمر میں شادی کی شرح 23.8 فی صد، 35 سے 39 فی صد خواتین کی شادی کا تناسب 28.8 فی صد، 40 سے 44 سال کی عمر میں شادی کا تناسب 39.6 فی صد، 45 سے 49 سال کی عمر میں یہ شرح 41 فی صد، 50 سال سے 54 سال کی عمر کے درمیان 46.2 فی صد اور شادی کی آخری عمر 55 سے 59 سال کی عمر میں شادی کی شرح 48.2 فی صدر درج کی گئی ہے.سعودی عرب میں کنواری لڑکیوں کی تعداد میں خاطر خواہ اضافہ بھی دیکھنے میں آیا ہے۔ ایک اندازے کے مطابق مملکت میں غیر شادی شدہ جوان لڑکیوں کی تعداد 227.860 ہے۔ شادی نہ ہونے کی بہت سی وجوہات ہیں، جن میں مہنگائی، رہائش کے مسائل، دونوں صنفوں کی غیر ذمہ دارانہ سوچ اور شادی کے بھاری اخراجات جیسے مسائل زیادہ اہمیت کے حامل ہیں.