شادی نہیں ہوئی پھر بھی تنخواہ ملنے پر ہونے والی بیوی کے زیور اور کپڑے لاتا ہوں ۔۔ ملیے ایسے لڑکے سے جو ہر مہینے شادی کے انتظار میں خود دولہا بنتا ہے اور گھر کو بھی سجاتا ہے
کسی نے ٹھیک ہی کہا ہے کہ شادی کا لڈو وہ لڈو ہے جو کھائے وہ بھی پچھتائے اور جو نہ کھائے وہ بھی پچھتائے۔ اب ایک ویڈیو منظر عام پر آئی ہے جس میں فیصل آباد کا یاک وقاص نامی شخص روز ہی اپنے گھر میں دولہا بن کر بیٹھ جاتا ہے۔
یہی نہیں بلکہ وہ تو ہر مہینے جب اسے تنخواہ ملتی ہے تو اپنی ہونے والی بیوی کیلئے جوتے، زیور، کپڑے لے آتا ہے۔
بقول وقاص کے،میں تو بالکل تیار ہوں بس میری والدہ مییری شادی کروا دے اب تو کیونکہ میری عمر 28 سال ہو گئی ہے۔ اور شادی کیلئے اتنا بے تاب ہوں کہ جو بھی میری بیوی آئے گی میں اسے کوئی کام نہیں کرنے دوں گا۔
بلکہ خود ہی کپڑے دھو لوں گا، جھاڑو لگا لوں گا، کھانا بناؤں گا، گھر کی صاف صفائی بھی کر لوں گا۔ کیونکہ بیوی سے یہ سب کام کوئی تھوڑی کرواتا ہے۔
یہی نہیں بلکہ اپنے گھر میں شیروانی اور کلہ پہن کر اپنے کمرے میں جہاں مسہری بنی ہوتی ہے اس میں بیٹھ جاتا ہے۔ دلہن کے کپڑوں کے ساتھ تصاویر کھینچواتا ہے۔
اور اپنی ہونے والی بیوی کے کپڑوں، جوتوں کو دیکھ دیکھ یہی سوچتا ہے کہ وہ دن کب آئے گا جب میں بھی بارات دلہن کے گھر لے کر جاؤں گا۔
اس نے اپنے سجے ہوئے کمرے میں بیوی کیلئے بہت سے کپڑے، جوتے اور زیور کے ساتھ میک اپ کا سامان، ولیمے کا جوڑا اور بہت سے دلہن کے استعمال کی چیزیں پہلے ہی لا کر رکھ دیں ہیں۔
اسی موقعے پر اس شدید کنورے پاکستانی کی والدہ کہتی ہیں کہ اسے کون لڑکی دے گا کیونکہ یہ چاہتا ہے کہ لڑکی ایسی ہو۔
جس کی آنکھیں بلی کی طرح ہوں ، چلتی ہرن کی طرح ، خوبصور بہت ہو اور دانت دودھ کی طرح سفید ہوں۔
اب یہ ساری خواہشیں تو تب اس کی پوری ہوں نا جب یہ بھی اتنا ہی خوبصورت ہو، اپنے آپ کو دیکھتا نہیں اور فرمائشیں دیکھو اس کی۔
تو موقعے کو غنیمت جانتے ہوئے وقاص صاحب کہتے ہیں کہ ماں جی آپ میری شادی بس کسی بھی معذور، کالی، بہری لرکی سے کروا دو۔
اب کچھ نہیں بولتا میں لیکن کروا دو اب۔ واضح رہے کہ اس خبر سے متعلق معلومات ہم نے روہی چینل کی ویڈیو سے حاصل کی ہیں۔