میں وہ خوش نصیب ہوں جس نے شادی پر ماں اور ساس کا جوڑا پہنا ۔۔ کچھ ایسی دلہنیں جنہوں نے اپنی شادی پر پُرانے کپڑے پہن کر مثال قائم کی
شادی کے دن خوبصورت اور حسین جوڑا پہننا ہر لڑکی کا خواب ہوتا ہے، جس جوڑے کو پہلے کسی نے نہ دیکھا ہو، سب میں خاص اور منفرد دکھنا ہوتا ہے، شادی کے دن لڑکیوں کی خواہش ہوتی ہے کہ وہ کوئی ایسا لباس زیب تن کریں جو انہوں نے بھی پہلے کبھی نہ پہنا ہو او نہ سوچا ہو۔ وہیں کچھ ایسی بھی لڑکیاں ہیں جو اپنی شادی کے دن کسی کا پہنا ہوا پُرانا جوڑا بھی پہن لیتی ہیں۔
آج ہماری ویب میں ہم آپ کو بتانے جا رہے ہیں کچھ ایسی منفرد دلہنوں کے بارے میں جنہوں نے شادی کے دن نیا نہیں بلکہ پُرانا جوڑا پہنا تھا مگر کسی کو پتہ ہی نہیں چلا کہ وہ پُرانا لباس پہنا ہوا ہے۔
٭ دادی کا جوڑا:
بھارتی دلہن آستھا کا تعلق پٹنہ سے ہے انہوں نے اپنی شادی پر اپنی دادی کا جوڑا پہنا تھا جس کے بڑے بلاؤز کی کٹنگ کروا کے انہوں نے فیشن کے حساب سے سلوا لیا تھا۔
٭ ماں اور ساس کا جوڑا:
نمرہ حامد نامی خاتون نے بی بی سی کو انٹرویو دیتے ہوئے بتایا کہ میں وہ خوش نصیب عورت ہوں جس نے شادی کے دن اپنی والدہ اور ولیمے کے دن ساس کا جوڑا پہنا۔ مجھے جتنی خوشی ماں کے کپڑے پہن کر ہوئی اس سے کہیں زیادہ اپنی ساس کا جوڑا پہن کر ہوئی کیونکہ مجھے میری ساس نے بھی ماں کی طرح محبت اور اپنائیت دی۔
٭ امی کی دادی کی شادی کا سو سال پرانا جوڑا:
فاطمہ فصیح نامی خاتون نے بتایا کہ ہمارے کچھ رشتے دار انڈیا میں مقیم ہیں اور میری نانی بھی انڈیا سے تعلق رکھتی ہیں نانا دہلی کی جامع مسجد میں امام ہوا کرتے تھے، میری شادی سے قبل امی انڈیا میری نانی سے ملنے گئیں تھیں وہاں نانی نے اپنی ساس یعنی میری امی کی دادی کی شادی کا 100 سال پرانا جوڑا ان کو میرے لئے دیا جو نانی کو تحفے میں ملا تھا، والدہ اور نانی اس جوڑے کو پہن نہ سکیں لیکن وہ جوڑا میں نے اپنی شادی پر پہنا، کہیں سے نہیں لگ رہا تھا کہ جوڑا 100 سال پرانا ہے اس کا کوئی ٹانکا اور ذری بھی خراب نہیں ہوئی تھی۔
٭ والدہ کا جوڑا:
مریم سلمان نامی خاتون کہتی ہیں کہ میں نے اپنی پھپھو کی شادی کے کپڑے بھی پہنے لیکن کبھی امی کے کپڑے پہننے کا موقع نہیں ملا کیونکہ امی ہمیشہ سنبھال کر رکھتی تھیں کہ کہیں یہ خراب نہ ہو جائیں لیکن جب شادی کا موقع آیا تو میری امی کے کپڑے ہی پہنے اس کے بعد کئی مرتبہ امی کی ساڑھیاں مانگ مانگ کر پہنیں۔ کپڑے تو بہانہ ہیں، محبتیں اور روایات ہی ایک دوسرے سے جوڑے رکھتی ہیں۔