کئی رمضان گزر گئے مگر بیٹی اب تک سو رہی ہے کیونکہ ۔۔ انڈونیشیاء کی اس لڑکی کے بارے میں ڈاکٹرز نے ایسا کیا کہا جو والدین پریشان ہو گئے؟
اکثر فلموں اور ڈراموں میں ایسی افسانوی کہانیاں دیکھی ہوں گی جس میں ایک خوبصورت شہزادی ہوتی ہے جو کہ گہری نیند میں سو رہی ہوتی ہے اس شہزادی کو نیند سے بے دار ایک خوبصورت شہزادہ ہی کرتا ہے۔
ہماری ویب ڈاٹ کام کی اس خبر میں آپ کو ایک ایسی لڑکی کے بارے میں بتائیں گے جس کی کہانی میں صرف شہزادے کی کمی ہے، ورنہ وہ بھی کسی فلم کی اداکارہ معلوم ہوتی ہے جس کی کہانی سب کو متاثر کر رہی ہے۔
انڈونیشیاء کی ایشا کا تعلق ایک ایسے مسلمان گھرانے سے ہے جو مڈل کلاس فیملی سے تعلق رکھنا ہے اور اس گھرانے کی زندگی میں ایک عام فیملی کی طرح ہی چھوٹی چھوٹی خوشیوں کو خوب اچھی طرح منایا جاتا تھا۔
بیٹی ایشا بھی اکثر جب سوتی تو کافی دیر تک سوتی رہتی تھی جیسے کہ وہ محاورہ ہے نا گدھے گھوڑے بیچ کر سونا، لیکن والدین کو کیا معلوم تھا کہ اتنا دیر تک سونا آلسی پن نہیں بلکہ ایک خاموش بیماری کی طرف بیٹی جا رہی تھی۔
ایسے دن چلتے رہے اور پھر وہ دن آ ہی گیا جب ایشا کو نیند ایسی آئی کہ پھر دوبارہ اٹھ نہ پائی، اس نیند کو ابدی نیند کا نام بھی نہیں دیا جا سکتا ہے کیونکہ بظاہر ایشا زندہ ہے۔
لیکن آج ایشا کو کئی سال ہو گئے ہیں، لیکن ایشا کی آنکھ نہیں کھلی ہے۔ ڈاکٹرز ایشا کی بیماری کو دیکھ کر خود پریشان ہیں۔ اور سمجھ ہی نہیں پا رہے ہیں کہ ایسا بھی ہو سکتا ہے۔
والد بتاتے ہیں کہ 17 سالہ بیٹی پہلی بار 2017 میں دو دن تک مسلسل سو رہی تھی جس پر ہمیں تشویش ہوئی، اور دو ہفتے تک آنکھ نہیں کھولی۔
لیکن سینیر ڈاکٹرز اور سرجنز کے مطابق یہ بیماری ہر 10 لاکھ لوگوں میں سے ایک شخص میں پائی جاتی ہے۔ چونکہ ایشا لمبے عرصے سے بستر مرگ ہے یہی وجہ ہے کہ اب مختلف بیماریوں اور تکالیف کا شکار ہو رہی ہے۔ اگرچہ وہ تکالیف محسوس نہیں کر پا رہی ہے، مگر اندرونی طور پر اثرات نمایاں ہونا شروع ہو گئے ہیں، جو کہ ایشا کے لیے نقصان دہ ہیں۔
والدین ایشا کو کھانا خود کھلاتے ہیں اور بیت الخلاء بھی خود لے جاتے ہیں، ایشا کو عام بچوں کے ساتھ کھیلنے کی اجازت بھی نہیں ہے جبکہ مکمل احتیاط کے ساتھ والدین بیٹی کا خیال رکھ رہے ہیں۔
لیکن مقامی لوگوں اور رشتہ داروں کی جانب سے یہ بھی خیال کیا جاتا ہے کہ لڑکی کو جنات لے گئے یا پھر کوئی جن اس پر عاشق ہو گیا ہے۔