ہر غلطی کرلینا مگر شوہر کو ایک بات بھول کر بھی
اپنی بیوی کو کبھی بھی دکھ نہ دیں۔ کیونکہ ان کی دنیا بہت محدود ہوتی ہے ۔جو اپنے شوہر سے شروع ہو کر بچوں پر ختم ہوجاتی ہے۔ ہمارے معاشرے میں بیوی کے نام پر طنزیہ لطیفے اور ناجائز ، نامحرم رشتوں کے لیے پیار بھری شاعری لکھی جاتی ہے۔
اگر مرد زن ا سے پاک ہے تو اسے اپنی بیوی کے لیے فکرمند نہیں ہونا چاہیے ۔ کیونکہ پاک مرد کے لیے پاک بیوی ہے۔ عورت کو پھول دینا اس کے منہ پر تیزاب پھینکنے سے بہترہے۔ عورت چاہے تو مرد کو اپنے سحر سے نکلنے ہی نہ دے بس سار ی بات چاہت کی ہے۔
شو ہر کی محبت ، حسن سلوک اور تعریف بیوی کو سب کام دل سے اور خوشی سے سیکھنے پر مجبور کردیتی ہے۔ مرد کبھی بھی ایک ہی عورت کو دوست، محبوبہ اور بیوی کا مقام نہیں دے سکتا۔
کیونکہ اسے دوستی کے لیے کوئی ، محبوبہ کے لیے کوئی اور بیوی کے لیے کوئی اور چاہیے ہوتی ہے۔ مگر عورت کی اعلیٰ ظرفی تو دیکھیں کہ سارے مقام ایک ہی مرد کو دے بیٹھتی ہے۔
اسلام میں عورت کا مقام : عورت اگر ماں ہے تو جنت، اگر بیوی ہے تو محبت، اگر بیٹی ہے تو رحمت اور اگر بہن ہے تو عزت۔ آپ سب سے گزارش ہے کہ دوسروں کی عورتوں کا خیال رکھیں ۔
یہ آپ سب کا مذہبی فریضہ ہے۔ بیو ی کی اصلاح نہیں ، بیوی سے عشق کیاجاتا ہے۔ چوڑی ٹوٹ جائے تو رو رو کر گھر سر پراٹھا لیتی ہے ۔ دل ٹوٹ جائے تو سامنے بیٹھی ماں کو بھی پتہ چلنے نہیں دیتی۔ مجھے پسند ہیں وہ لوگ ، جو اپنے جذبات اور احساسات کو الفاظ کا جامہ پہنا سکتے ہیں۔
اپنا مافی الضمیر آسان سے لفظوں میں بول سکتے ہیں۔ وہ جو کسی کی خوشی یا غم میں اتنے اچھے پراثر جملے ڈھونڈ لاتے ہیں ، کہ اگلے کی خوشی ڈبل ہوجائے یا پھر غم آدھا رہ جاتا ہے۔
ہر غلطی کرلینا مگر شوہر کو کبھی بھی ایک بات مت بتانا ، ورنہ وہ تمہیں دوٹکے کی عزت بھی نہیں دے وہ یہ کہ ” اسے اپنے ماضی میں کی گئی غلطیوں کا نہ بتانا” پوچھنے پر بھی نہ بتانا