حضرت حوّا کی پیدائش

حضرت ان عباس (رضی اللہ تعالٰی عنہا) سے روایت ہے کہ شیطان کی ڈانٹ ڈپٹ کے بعد حضرت آدم ؑ کا  علم ظاہرکرکے پھر ان پر اُونگھ ڈال دی گئی پھر اُن کی بائیں پسلی سے حضرت حوّا کو پیدا فرمایا:۔

تفیسر عزیزی میں ہے کہ فرشتوں نے حضرت آدمؑ کی پسلی کو چیر کر حضرت حوّا کو نکالا، پھر  پسلی کو سی دیا اور آدمؑ کو خبربھی نہ ہوئی، جب حضرت آدم ؑ نے آنکھ کھولی تو اپنے خون اور گوشت کی وجہ سے اُنس اور محبت پیدا ہوگئی، پھر پروردگار ِعالم جل جلالہ کے حکم سے فرشتوں نے حضرت  آدم سے جناب سرورِ عالمﷺ پر دس دفعہ درود شریف پڑھایا، پھر پروردگار ِ عالم جل جلالہ نےانہیں آدمؑ کے نکاح میں دے دیا، یہ درود بی بی حوّا کے مہر میں پڑھائی تھی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں