عمران خان کا ساتھ چھوڑ کر پی ڈی ایم کا ساتھ دیا، لیکن اب ۔۔ ایم کیو ایم کا وفاقی کابینہ کا حصہ نہ بننے کا اعلان، شہباز شریف اب کیا کرنے والے ہیں؟

ایم کیو ایم پاکستان نے تحریکِ انصاف کا ساتھ چھوڑ کر تحریکِ عدم اعتماد کو کامیاب بنانے کے لیے پی ڈی ایم کا حصہ بننے کو ترجیح دی تھی۔ لیکن جونہی شہباز شریف وزیرِاعظم بنے، ایم کیو ایم کے مطالبات کو انداز کر دیا گیا اور ایوان میں وسیم اختر اپنی شکایات کرتے نظر آئے۔ پھر کراچی میں عمران خان کے حق میں لاکھوں کی تعداد میں عوام کا ٹھاٹیں مارتا ہوا سمندر نکل پڑا اور کراچی کی خاص جماعت ایم کیو ایم کے جھنڈے بھی نذرِ آتش کیے گئے۔ یہ دونوں وہ اہم واقعات ہیں کہ جن سے ایم کیو ایم کی ساخت کو نقصان پہنچا۔

تاہم اب یہ خبریں سامنے آرہی ہیں کہ ایم کیو ایم پاکستان نے وفاقی کابینہ کا حصہ نہ بننے کا اعلان کردیا ہے۔ سربراہ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کا کہنا ہے کہ ہماری جماعت نے مخلوط حکومت کے ساتھی رہنماؤں سے حکومت کی تشکیل کے بارے میں تفصیلی بات چیت کی ہے۔ ایم کیو ایم پاکستان کراچی اور صوبے کے دیگر علاقوں کی فلاح و بہبود کے لئے اتحادیوں کی جانب سے کئے گئے وعدوں پر عمل درآمد میں زیادہ دلچسپی رکھتی ہے۔

آج وزیرِاعظم شہباز شریف بھی کراچی تشریف لا رہے ہیں اور ذرائع کے مطابق وہ دوپہر 2 بجے ایم کیو ایم پاکستان کے وفد سے ملنے بہادرآباد جائیں گے۔ اب دیکھنا یہ ہوگا کہ موجودہ حکومت کیسے ایم کیو ایم پاکستان کی شکایات کو دور کرکے ان کو اپنا اتحادی بنا کر رکھتی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں